• 11/12/2023

ہر کام سب کا نہیں،ہربات ہر کس کی نہیں

نیا اضافہ

مزید پڑھیں

انگریز اور کانگریس کی قیادت قائد اعظم محمد علی جناح کی رفتار کو روکنے میں ناکام رہی، درحقیقت محمد علی جناح اپنی تحریک کو اس خاص مقام پر لے جاناچاہتے تھے کہ اعلان کر سکیں ، اس خاص دن ۔۔۔
برصغیر میں مسلمان اور ہندو صدیوں سے ایک دوسرے کے شانہ بشانہ رہ رہے ہیں۔ مذہب میں تمام اختلافات کے باوجود ہ,ندو گائے کی پوجا کرتے ہیں اور مسلمان گائے کھاتے ہیں، اسکا مطلب یہ ہے کہ گائے ہی اکلوتی وجہ نہیں ہے پاکستان کے قیام کی۔

 صرف مذہب اور مذہب میں صرف عبادات تک محدود کر کے نظریہ پاکستان کا قتل کر دیا گیا ہے۔۔
بیرسٹر محمد علی جناح ہندوستانی مسلمانوں کے رویے سے مطمئن نہ ہونے کے بعد ہندوستان چھوڑ کر چلے گئے لیکن جب وہ لوٹے تو قائد اعظم کے روپ میں اپنے مقصد کے ساتھ ، واپس آئے، بے بس اور بے بصیر مسلم آبادی کے حقوق کا تحفظ۔۔۔
علامہ محمد اقبال کے قائد اعظم کو لکھے خط کی یہ سطریں، ہماری اجتماعی دانش مندی کا حقیقی چہرہ ظاہر کرتی ہیں۔

میں جانتا ہوں کہ آپ ایک مصروف آدمی ہیں، لیکن مجھے امید ہے کہ آپ کو اکثر میرے خط لکھنے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا، کیونکہ آپ آج ہندوستان میں واحد مسلمان ہیں جن کو کمیونٹی کو شمال مغربی ہندوستان اور شاید پورے ہندوستان میں آنے والے طوفان کے ذریعے محفوظ رہنمائی تلاش کرسکتے ہیں۔

قائد اعظم محمد علی جناح نے مسلم لیگ کو متحرک کیا، پورے ہندوستان کا سفر کیا اور انہیں آنے والے یوٹرن کے لئے ذہنی طور پر تیار کیا اور ان کے مستقبل کو نئی شکل دی۔

قرار داد لاہور

آخر کار وہ دن آگیا جس کے لیے وہ سخت محنت کر رہے تھے: قرار داد لاہور کا دن، قائد رنگ برنگے جھنڈوں سے سجی ٹرین پر پہنچے۔ تقریب کی جگہ منٹو پارک تھی جو اب اقبال پارک کے نام سے جانا جاتا ہے، میدان فجر سے ہی ہزاروں لوگوں کی آمد سے بھرا ہوا تھا۔ یہ تقدیر کا دن تھا۔
جب قائد نے اپنی تقریر شروع کی تو وہاں کم از کم ایک لاکھ لوگ موجود تھے، وہ ان کی بات سن رہے تھے، ان میں سے اکثریت سمجھنے سے قاصر تھے کہ قائد کیا کہہ رہے ہیں۔۔ 

وہ کیا کہہ رہے تھے؟
نہیں جانتے کہ اس کا مطلب کیا ہے،

 لیکن وہ محمد علی جناح کو جانتے تھے،

 وہ جانتے تھے کہ وہ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ سچ ہے۔

 اور اج کے دن سچ وہ ہے جو قائد اعظم محمد علی جناح کی زبان سے ادا ہو۔
قائد اعظم نے تقریبا دو گھنٹے تک تفصیلی تقریر کی اور وہیہ تقریرخالص انگریزی زبان میں تھی۔ سننے والے  زیادہ تر ناخواندہ اور انگریزی سے ناآشنا تھے۔

لوگ کیوں سنتے رہے بغیر سمجھے ؟


      کیوں؟


لوگ محمد علی جناح پر بھروسہ کیوں کرتے ہیں؟
یہ ناموری ک رازہے، جس نے خدا کی محبوب مخلوق کی خاطر اپنے نام ، مقام، دولت اور طاقت کو قربان کر دیا۔

قدرت نے انہی لوگوں میں عظمت سے مالا مال کر دیا۔

ہر بات ہر شخص کے لیے نہیں ہوتی، ہر کام ہر شخص کے کرنے کا نہیں ہوتا۔

یہاں 1946 کی ایک اور تصویر ہے، جہاں قائد اعظم پاکستان کی آزادی کے بارے میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے ہیں۔ گنتی کے قابل افراد کی موجودگی میں، نصف کرسیاں خالی ہیں.

Quaid e Azam muhammad ali jinnah in mumbai club 1946
1946، نیو دہلی اسپورٹنگ کلب

اشرافیہ اور بیوروکریسی کسی بھی ملک کی جان ہوتی ہے ، یہ دونوں شعبہ جات اپنا اپنا کام کرتے ہیں تو ملک چلتے پیں۔
کیسے بھول سکتے ہیں ایک لٹا پٹا ملک ببول کے کانٹوں سے کامن پن کا کام لیتا رہا، لٹے پٹے مہاجرین سالوں میدانوں میں پڑے رہے۔ لیکن وہ لوگ اٹھے اور دنیا میں اپنا آپ منوایا، ہر ہر ادارہ نے کامیابی و کامرانی کے جھنڈے گاڑے ، دنیا کے کئی ملکوں کو فائل کھولنا سکھانے والے ہم تھے۔ 
شاہانہ دفتروں میں اے سی کی خنک ہوا میں بیٹھے بابو کو یاد نہیں کہ ہم کنٹینروں سے اٹھے تھے،ہم نے اپنی شناخت، اپنی وراثت اور میراث کو محض الفاظ میں کھو دیا ہے۔

ہم نے افسوسناک طور پر اپنی نسلوں، اپنے ماضی اور اپنی وراثت کو کھو دیا ہے۔ 

 

         الفاظ میں، الفاظ میں جملوں میں نہیں.

 

 

قائد اعظم محمد علی جناح کا قول

مجھے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اتحاد، ایمان اور نظم و ضبط کے ساتھ ہم دنیا کی کسی بھی قوم سے موازنہ کریں گے۔ آپ کو اب اپنا ذہن بنانا ہوگا، ہمیں انفرادیت اور چھوٹی موٹی حسد کو ختم کرنا ہوگا اور ایمانداری اور وفاداری کے ساتھ لوگوں کی خدمت کرنے کا ذہن بنانا ہوگا۔

 

قائد کا یہ قول بھی بدل دیا گیا، ایمان، اتحاد اور نظم کا مطلب کتنا گہرا ہے شاید اندازہ بھی نہ کر پائیں۔  پراجیکٹ اسلامائیزیشن کا زخم رستے رستے ناسور بن گیا ہے۔ 

تفہیم کے لیے محض الفاظ کی ضرورت نہیں بلکہ دور اندیشی کی ضرورت ہوتی ہے۔
صدیوں سے ہم بصیرت سے محروم رہے ہیں۔ بے شمار رہنما،موجود تھے لیکن قیادت کا فقدان۔ صرف ایک آدمی کے پاس بصیرت تھی، جسکو معلوم تھا کہ منزل کہاں ہے اور جانا کدھر کو ہے۔

 

 مظلوم اشرافیہ بے خبر مالک  

یہ ملک اشرافیہ نے ہمارے لیے لیا تھا کوئی ایک نکال دکھائیں جس نے ہندستانی سے پاکستانی بنتے جائیداد بنائی ہو آج انکی اولادیں کہاں ہیں؟
پاکستان زمین کا ایک انمول ٹکڑا ہے آسام اور بہار میں پاکستان بننے کے لیے جو ووٹ دیا گیا، اسکی وجہ جاننا ہو گی ۔

“پاکستان” آج ہم پاکستان کن کے حوالے کر رہے ہیں، غیر ہنر مند انتہا پسند، لیکن ہیں تو ہمارے، ان کے ساتھ ایسا سلوک نہیں کیاگیا، جیسا کہ ان کا حق تھا، اچھے ماحول کی کمی، وہ محدود دماغی صلاحیت اور زہریلی کتابوں کے ساتھ  یہ کیا کریں گے؟

ایک بھلا دئیے جانے والے ہیرو کے الفاظ۔۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پیارے قائد اعظم محمد علی جناح اسلام کے اس عظیم سپوت ہیں۔ ہماری قیادت سنبھالنے سے پہلے ہم نہیں جانتے تھے کہ ہم کس چیز کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
ہمارے پرانے رہنماؤں کے پاس ہمارے سامنے رکھنے کے لیے کوئی واضح پروگرام نہیں تھا۔ ہم ان کے پیچھے ایک لامحدود بیابان میں بغیر کسی مقصد یا شے کے گھوم رہے تھے۔ اس شخص کو اللہ تعالیٰ نے ہمیں فتح، روشنی اور آزادی کی طرف لے جانے کے لیے بھیجا تھا۔ صرف چھ سالوں میں ہمیں آزادی کا وہ سب سے قیمتی اور پیارا جواہر واپس مل گیا جو ڈیڑھ صدی قبل انگریزوں نے ہم سے چھین لیا تھا۔
حضرات یہ بہادر اور دلیر شخص ہمارے دوستوں اور دشمنوں دونوں کے طعنوں کے خوفناک طوفان کے درمیان اکیلا تھا۔ کچھ لوگوں نے انہیں برطانوی سامراجیوں کا دشمن قرار دیا اور کچھ نے انہیں ہندوستان اور پورے مشرق کا دشمن قرار دیا۔ لیکن وہ عظیم فرزند اسلام انسانی طعنوں کے اس طوفانی سمندر کے درمیان چٹان کی طرح کھڑا تھا۔
اس کا اپنے دوستوں اور دشمنوں کو ایک ہی جواب تھا:
“میں اپنے لوگوں کے لئے ایک آزاد اور خود مختار پاکستان حاصل کروں گا”۔
وہ اپنے مقاصد میں کامیاب ہوئے اور آج ہم انہیں اور ان کی خوش حال قوم کو مبارکباد دینے کے لئے یہاں موجود ہیں۔
پاکستان”

 

ماضی کی سرگوشیاں اور کمشدہ مستقبل

میں پچھلی نسلوں پربات نہیں کر سکتا، لیکن میں اعتماد کے ساتھ ایک بات جانتا ہوں: ہم اپنی نااہلی کا سامنا کرنے والے ہیں. 

کوئی بھی ملک صرف کرپشن کی وجہ سے تباہ نہیں ہوا بلکہ اس وقت ہوا جب بصیرت، تخلیقی صلاحیتوں اور قابلیت سے عاری ایک بے کردار نسل اقتدار سنبھالے۔ صدیوں کی طلب اور نسلوں کی مصافت سے تعمیر یہ خواب موٹروے سے میٹرو میں گم ہ جائے گا۔

٭@فروٹ چاٹ کا اعزاز ہے، ایک بھلا دیئے جاے والے ہیرو کے الفاظ من و عن پہلی مرتبہ شائع کیے۔

مشترک موضوعات

Avatar of نوید اسلم

نوید اسلم

Related post