• 11/12/2023

سڑدیاں بلدیاں

(مضمون زاتی رائے اور واقعات کے خودساختہ دانشوری جوڑکے لکھا ہےغلط ہو سکتا ہے، سخت بات طنزومزاح کے ساتھ)

مشکل فیصلوں سے پہلے ملک کی مالی حالت کیا تھی؟

میں اور میرے دوست آپس میں بحث کیا کرتے تھے کہ پاکستان میں کونسی گاڑی کی فیکٹری پہلے لگے گی اور کون سی ٹیکنالوجی پہلے لائے گی۔

ملک میں تمام ٹیکسٹائل انڈسٹری 3 شفٹوں میں کام کر رہے تھے اور آ ڈر پھر بھی پورے نہیں ہو رہے تھے۔ حالات کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ 

یاد کرو ان مشکل فیصلوں کو واقعی مشکل فیصلہ تھا۔

 کس طرح انسانوں کے ملک کو جانتے بوجھتے پھر سے جہنم میں دھکیل دیا گیا۔

ماضی قریب کے کچھ موضوعات

1- بند کمرے میں قانون سازی کرکے یہ سوال بھی پوچھنے کا اختیار ختم کر دیا گیا، کہ کون سا اثاثہ کس کو کتنے میں دیا (مئی2022) ۔۔۔۔۔۔

2- پنجاب میں جو میلہ لگا تھا وہ گوگی کڑوڑوں لوٹ کے لے گئی۔

3- ملک ریاض نے بشری بی بی عرف پیرنی کو ہیرے کی انگوٹھی دی۔

4-بزدار کرپٹ کا تھا، ترانسفر پوسٹنگ میں کڑوڑں رشوت لیتا تھا۔

5- شہزاد اکبر نے اسلام آباد میں سگنل پر گاڑی ایک خاتون کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کی۔

6- ملکی سلامتی کے اداروں نے عمران خان کو بزدار کی کرپشن کی فائلیں دے دی گئی۔

7- بیس سال سے لڑی جانے والی جنگ ہار دی گئی، باڑ کھول دی گئی۔ 

کوئی شہر بتائیں جس نے ان بیس سالوں میں خون نہیں دیا۔۔  

ہار گئے۔۔ کیوں؟

8- ایک اشتہاری کے ساتھ وزیراعظم نئے برقی شیشے خریدنے ترکی چلے گئےتھے۔اور پورے پورے صفحہ کے اشتہار لگے تھے ترکی آرہاہ وں ترکی جارہا ہوں۔۔

9- حلف اٹھانے سے لے کر یکم مئی تک وزیراعظم صاھب  نے 850ارب روپے مارکیٹ سے شائد تاریخ پاکستان کے مہنگے ترین ریٹ پر قرض اٹھایا تھا  

Pakistan achieved highest  economic growth in history in 2022 in image Pakistan ministers miftah ismael and ahsan iqbal anouncing wite paper.
پاکستان نے معاش میدان کی بلند ترین میں بلند ترین نمو حاصل کی

قرض کیوں مہنگا تھا؟

قرض اس لیے مہنگا تھا کہ شہباز شریف نے آتے ہی معیشیت مار مہم شروع کی تھی، 12 اپریل کو پاکستان کو فارن انوسٹمنٹ کی رسک لسٹ میں ڈال دیا گیا تھا۔

 عالمی مالیاتی ادروں نے پاکستان کی معیشیت پر کراس لگا دیا تھا۔یادکریں گے تو یاد آجائے گا، شوکت کا واویلہ لوگو ہم ڈیفالٹ نہیں یہ کرنے آئے ہیں، اور ہم مذاق اڑا رہے تھے ،

ہر سوال اٹھانے والااٹھا لیا گیا

 جو سر جھکا نہیں بدن پر نہ رہا

آئین کا جو نام لیا آئینہ دکھا دیا گیا

جس نے پوائنٹ آوٹ کیا 

وہ آوٹ آف پوائینٹ ہوا۔

جس نے نکتہ چینی کی 

وہ چین میں بھی نہ ملا

ہمہارے سامنےسب کچھ ہو رہا تھا،۔

10-جس افسر نے پوائنٹ آوٹ کیا کہ بھارتی جہاز روزانہ ٹچ ڈاون کر رہے ہیں, بیگ بھر کے جارہے ہیں ،اسکو نوکری سے آوٹ کر دیا گیا۔

جس بندے نے گنگا اشنان کروانے میں تھوڑی سی بھی دیر لگائی وہ دنیا سے نکال دیا گیا۔

تمام کے تمام  قانون ہی بدل دیے گئے ۔

11- ایک دن کریڈٹ لے رہے تھے گرے لسٹ وائیٹ لسٹ کا، اگلے دن لسٹ بنا کے سارے قانون کوڑے میں پھینک دیئے۔

دنیا اس وقت ہم سے منہ موڑ گئی، آج اٖفغانوں پر یقیں کرنے کو تیار ہے ہم پر نہیں ۔

تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو

12- ہمارے سامنے وہ تیکسٹائل فیکٹریاں جہاں 3 شفٹں چل رہی تھی آہستہ آہستہ بند ہوتی گئی،

13- موبائل 90 فیصد مقامی بننے تھے۔

ملک میں پورا مہینہ وہ 3 شفٹوں کو تنخواہ دیتے رہے کہ شائد حکمرانوں کیڑوں مکوڑوں کو انسان سمجھ لیں۔۔

14-گوگی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا،بے گناہ ثابت قرار دے دی گئی۔

15-بزدار کو نیب نے کلین چٹ دے دی۔


یوتھیا کہ کر مزاق اڑوائے جانے والوں نے،اپنا “برگر بچے” ہونے کا ٹیگ اتروا دیا۔

 

اگر شہزاد اکبر نے کرپشن کی اور وزیراعظم تک فائل جانے کے بعد کاروائی نہیں کی تو پھر اج کے دن تک جب ساری دنیا کے جرم اس پر ہیں، اس جرم کی fir کیوں نہیں دی۔

 

سارا زور لگا کے کوئی اک ڈھنگ کا پرچہ بھی درج نہ ہوا۔۔۔۔۔۔۔

 

لیکن اصل کہانی تو ابھی شروع ہونی ہے،

 

رجیم چینج... 

ایک امریکی اصطلاح ہے ، پاکستان میں اس مرتبہ کوئی رجیم چینج نہیں ہوئی۔۔۔

 

عمران خان کو سیاست آتی نہیں ،سیاست پاکستان والی سیاست ۔۔۔۔۔۔۔انسانوں والی نہیں۔انڈسٹری اس لیے بند کی تھی کہ تھوڑے دن بند رکھ کے حالات خراب کر کے کوئی جہاز لینڈ کرے گا, اک بندہ جہاز کے باہر نکلتے ہاتھ ہلائے گا اور سب اچھا ہو جائے گا۔(ڈار صاحب کی آمد یاد کر لیں)۔

 لیکن اس دفعہ ہم سے دونوں رب ناراض تھے ۔

 

پاکستان سیلاب 2022 کی تباہ کاریاں

ہر سال کی طرح سیلاب آیا لیکن اس مرتبہ شدت کچھ زیادہ تھی۔ نقصات کا کوئی درست اندازہ نہیں تاہم اقوام متحدہ کے مطابق کم از کم 30 ارب ڈالر سیلاب کی تباہ کاریوں سے ابھرنے کو درکار تھے۔

 دنیا نے اس دفعہ منہ پھر لیا ، کیونکہ دنیا ہماری لاش فروشی کی روش سے تنگ آچکی ہے۔

پچھلے سو سال میں ایسی تباہی نہیں آئی۔ اج تک لوگ ٹینٹوں میں ہیں پانی مکمل طور پر نہیں نکلا۔ بلوچستان کی 5لاکھ بکریاں گائے مر گئے وہاں ہماری خوشحالی میں روٹی نہیں ہوتی تو اب کیا حال ہوگا۔

زمینی خدا امریکہ  نے ہمیں منہ نہیں لگایا ۔ ہم نے اپنے آپکو بھکاری کہا ، منگتے کہا ، امریکہ کی ہر چاپلوسی کی لیکن امریکہ نہیں مانا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہاں اصل لڑائی جو پردوں کے پیچھے چل رہی تھی صرف اس کی سرگوشیاں باہر آرہی تھی۔ پورا زور لگ رہا تھا ۔

 

عمران خان ناکام رہا

 عمران خان جو شائد پاکستان کو بچا لیتا لیکن اس نے اپنی بیس سال کی محنت ضائع کر دی تھی مقصد سے ہٹ کر۔ عمران خان نے نظام عدل کو درست نہ کرکے پاکستان کا مستقبل تاریک کر دیا۔

 

 

شہباز گل کی بغاوت کے مقدمہ میں گرفتاری

 

شہباز گل کی گرفتاری پر، عمران خان سیاست دان بن گیا۔ اس نے قدم پیچھے ہٹا لیا ۔ رک گیا ڈیل کر لی ۔ جو سیل اس کے لئے تیار تھا اس میں نہیں گیا۔ 

دو لفظ اس دن کے بعد سے ہماری ٹی وی سکرینوں سے ہٹ گئ

1-آرٹیکل چھ                            2-امریکی سائفر

ہمارے ٹی وی سکریوں سے یہ دونوں لفظ فلٹر ہو گئے۔

سائیڈنوٹ

یار مجھے اپنوں کی سمجھ اگئی ہے، میرا دل کہتا ہے جا کے لب لو جو لوگ ہم نے ڈیل کرنے بھیجے ساروں نے ڈیل کلوز کرنے کی بجائے اپنی فیملی کے ویزے لگوائے ہوں گے۔ لب کے وکھاو۔۔۔۔

دوسرا حصہ

دوسراحصہ اکتوبر سے اگے اگے ۔۔۔۔

پالیسیاں بدل گئی. کھیل یہاں سے رخ بدلتا ہے ، پاکستان دہائیوں سے فحش مواد کی سرچ میں پہلے نمبروں پر رہا ہے ۔ اور شائد حج کرنے میں بھی پہلا نمبر ہو ۔ یہاں سے کھیل اس خوبی کو دیکھتے گندہ ہوتا ہے بہت گندہ ۔۔۔۔

ہم جو کہ عظیم روایات کے امین، ماوں بہنوں کی عزتوں کے سانجھے وہ گند کیا کہ یورپ بھی اپنے بازوں میں دانت گاڑے دیکھتا رہا ۔

مجھے خیال ایا اہلیت ہم میں ہے نہیں رکھتے کہ چوری بھی اچھی کریں ۔ 

 آڈیو جعلی نکلی، اس آڈیو کو اتنا اچھالا کے رب دی پناہ۔

جنگی بنیادوں پر پر گندگی پھینکنے کا کام جاری ہوگیا تھا بلکہ ہم خوش ہو گئے تھے ہماری مراد بر آئی تھی۔وی پی این لگائے بغیر میلہ 

 اتنا گند مارکیٹ مارکیٹ میں پھینکا گیا ۔ 

کہ آج بچہ بچہ ان الفاظوں ہر بات کر رہا ہے جو کبھی پردوں کے پیچھے لیے جاتے تھے

عمران مرنے پہ نہیں آرہا، اور جتن مرضی اسکو بے عزت کر لیا نہ منہ کھول رہا ہے نہ باہر نکل رہ ہے ۔۔۔۔۔

اک سے اک آ ئیٹم مارکیٹ کر لی لیکن گل بن نہیں رہی کیوں ۔۔۔۔

امریکہ بہادر نے ہمارا گلہ شکوہ دور کر دیا ہے اس دفعہ ہم نے اپنے فیصلے خود کرنے ہیں۔

اوریاد رکھو جب زد اپنے سے ہو تو کوئی شے نظر نہیں آتی اور کوئی شے بچتی نہیں

ان یوتھیوں نے سن رکھا تھا چل رہن دے والوں سے چٹے دن چور کیسے پڑتے ہیں، 

پر یہاں مسئلہ یہ ہے کہ یہ عین پراڈکٹ یہ چل رہن دے والے نہیں ہیں یہ یوتھئے ہیں، انکی جیسے جیسےدھلائی ہو گی اصل رنگ باہر آئے گا۔ 

پنجابی کا اک محاورہ ککڑ کھیڈیا کھہ اڈائی اپنے سر وچ آپے پائی۔

پہلوانوں کی کشتی جاری تھی موت عمران مگر تے عمران اگے کدی پشور تے کدی کتے ہور ۔ 

وزیراعظم صاحب کو تھپڑ مارنے کی افواہیں، اور پورا ملک گندی اڈیو تے گندی ویڈیو گندم گند تے لال ولال

گل ود گئی ہو کھلر گئی اتنی کہ وزیر خزانہ خود جہاز منگوا کے وڈے بیگ رکھ کے دوبئی ٹر گیا ۔۔

لیکن یار اچھا ادمی تھا شائد عمران کے بعد دوسرا آدمی جس نے عوام کا خیال کیا تھا، 

لیکن کھیل وڈا تھا مفتاح مائینس۔۔۔

 اس کا فیصلہ درست اس نے اپنی فیملی نکال لی جنکو احساس نہ ہو انکے ساتھ مرا نہیں جاتا۔

شیدہ کہتا ہے ڈار دی میجیشن ۔۔۔ 

ڈار صاحب نے پرانا کلیہ استعمال کیا اور ڈار صاحب کا ایڈونچر پاکستان کو تقریبا 3 ارب ڈالر میں پڑا ہے۔ اور ڈار صاحب نے کہہ دیا ہے ملک دا اللہ مالک۔۔۔

امریکہ بہادر نے اب تک ہاں نہیں کی کیونکہ ہم نے امریکہ بہادر کے بندے مروائے۔ 

پاکستان کی سب سے زیادہ ایکسپورٹ امریکہ کی ہے ،

 ہماری ساری اسلحہ کی ضروریات امریکہ کے ذمہ،

33 ارب ڈالر کی امداد کھا چکے ہیں ہم۔

چھوٹے موٹے صدقے خیرات الگ

 مجھے اک موقع نہیں مل رہاکب ہم نے مانگااس نے نہیں دیا۔ 

اور اگر مانگا نئیں تو وہ دے گا کیوں وہ ڈیل کرتا ہے دوستی نئیں ۔

جاو لبھو کاغذ کتنے ڈالر دئے اس نے تمہارے بچے ڈرون حملوں میں مارنے کے ۔

 بروقت منہ منگی قیمت ۔۔۔

ہم نے اپنے ڈروں حملے میں مرنےوالے بیچے اس نے اپنے جوانوں کا پورا غصہ کیا ہے۔

خلاصہ

جب بھی کبھی لمبے سفر پر راستہ بھٹک جاتے ہیں رکتے ہیں بندے گنتے ہیں سامان گنتے ہیں کیا کیا نقصان ہوا وہ دیکھتے ہیں ،پھر فیصلہ کرتے ہیں کرنا کیا ہے ۔

ہمارے پاس سامان کیا ہے؟

   وڈی بندوق ہے

   شکیل آفریدی ہے(ایڈوانس وصول)

   6/7ارب ڈالر پڑے ہیں۔(اگر انڈسٹری نہ کھولی تو یہ بھی مک جائیں گے)

   راستہ دیکھتے ہیں

      ہم نے کنٹرولڈ ڈیفالٹ نہ کرکے نقصان کیا،لیکن اب اپریل 2024 تک کوئی ڈیفالٹ نہیں۔ 

    ڈیفالٹ نہ کر کے ہمیں کیا فائدہ ہوا۔۔۔معلوم نہیں

   ڈیفالٹ کرتے تو کیا ہوتا ، 

    جو اب ہو رہا ہے، اس سے بہتر ہوتا،مزید ہمارے پاس وہ ڈیڑھ ارب ڈالر ہوتے۔

   ہم نے دنیا کو بتا دیا کہ ہماری راہ مستقبل کی طرف نہیں ماضی کی طرف جاتی ہے ،کوئی بات نہیں۔

    سب سے قیمتی شے یہ یوتھ ہے جسکو آزادی نامی تیلہ لگ گیا ہے ۔ 

حالات بتاتے ہیں کہ اس فصل کے ساتھ وڈے لوگوں کا آگے ودنے کا موڈ نہیں ۔

     انڈسٹری اب تک بند ہے اور رہے گی تاکہ کہیں غلطی سے اک روپیہ کما نہ لو ۔
    ابھی اک اور جہاز آنا ہے ہاتھ ہلاتے ہوے اور سب اچھا ہو جانا ہے۔

باہر والے اثاثے پتہ نہیں کی بنا گوگل کو جب پیسے دییے پوچھنا چاہیے تھا۔(یاد آیا کچھ کہ ستے رہے)

 اب کی بار ملکی اثاثے بکیں گے ۔

مشکلات کیا ہیں۔

سب سے بڑی مشکل جہالت ، پڑھی لکھی پینٹ کوٹ والی جہالت،جانتے بوجھتے معاملات کو حل کی ظرف نہ لے کے جانانہ کام کرنا نہ کرے دینا۔

نااہلی بڑی کتابوں والی نااہلی، جج بیچارہ روز 500 صفحے پر سائن کرتا ہے، مہینے کے آخر میں 30 کیس ختم اور انصاف کی  الف بھی دور

کسی دفتر میں چلے جائیں  500  فائل پراسس نتیجہ زیرو۔

پٹرول کی lc کھل نہیں رہی، گیس والا جہاز واپس چلا گیا، 

گندم کھانے کو ہے نہیں،سیلاب نے جو نقصان کیا ہے ابھی تو حساب بھی ہی نہیں کیا۔

رینٹل پاور پلانٹ بجلی سے چلیں گے۔

انڈسڑین بند۔ بے روز گاری اور بھوک پہلی دفعہ  آنے لگی ہے۔

ملک میں سردیوں میں گھی کی کھپت کم ہو گئی 

اوراس دفعہ بھی محلوں کی عیاشیوں کا خرچہ ہم نے اپنے پیٹ کاٹ کر دینا ہے ۔

 

سب کجھ چھوڑ کے صرف دو کام پوچھو انڈسٹری بند کیوں کی BMW منگوا لی خام مال کیوں نہیں ۔

کتوں بلیوں کی خوراک اگئی دوائیاں کیوں نہیں ۔۔

ڈیم اپنی واری بنایا نہیں اور جو شروع ہوا آتے بند کیوں کروایا۔۔

لڑائی تخت کی تھی تختہ خلق کا ہوا ۔ یہ ابھی بہت تھوڑی سادی کر کے لکھی ہے ۔

 اس پورے کھلارے میں ہم بائیس کڑورڑ کمی کمینوں کا کسی نے نئیں سوچا

Avatar of نوید اسلم

نوید اسلم

Related post