پاکستان میں سیلاب کیوں بڑھتے جا رہے ہیں؟
نیا اضافہ
مزید پڑھیں
پاکستان میں 2022 میں اب تک کا سب سے شدید سیلاب آیا اور اس سیلاب نے تقریبا 3/4 پاکستان کو ڈبو دیا ۔۔ پاکستان میں سیلاب ماضی میں بھی آتے رہے ہیں لیلکن سال 2010 سے تقریبا ہر سال ہی سیلاب آرہے ہیں ۔۔۔
پاکستان اور سیلاب
اربوں روپوں کا نقصان اٹھا چکے ہیں کیا آج تک کوئی تدبیر بھی کی۔
موسمیاتی تبدیلیوں کی بہت بڑی قیمت پاکستان ادا کر رہا ہے ۔ سیلاب آتے کیوں ہیں اور کیا انکا کوئی حل ہے اور کیا ان سے فائدہ اتھایا جا سکت ہے ۔۔اور ایسے ہی بہت سے سوالوں پر جاننے کی کوشش کرتے ہیں.
دنیا میں انسانی آبادکاری کا جائزہ لیں تو یہ بات صاف نظر آتی ہے کہ انسانی آبادی زیادہ تر پانی کے کناروں پر آباد ہے پانی کے کنارے ہی ماہنجوداڑو آباد ہوا ۔۔۔۔۔۔
جو اپنے زمانہ کی جدید تریں تہذیب تھی ۔
تمام تہزیبں پانی ہی کے کناریے آبد اور برباد ہوئی۔
پانی انسانی زندگی کا اہم ترین جزو ہے اور زندگی کی بنیاد ہے ۔۔۔۔۔
لیکن یہی پانی جب ناراض ہو جاتا ہے یا غصہ میں بپھر جاتا ہے تو جدید سے جدید تہذیبیں قصہ پارینہ بن جاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔
پانی ہی ماہنجوداڑوکی تباہی کیوجہ بنا..
سیلاب 2022 کتنا شدید تھا ؟
پاکستان میں پچھلے تیس سالوں کا ریکارڈ توڑ بارش پوئی ہے ۔۔۔
جو نارمل سے 188 فیصد زائد ہے ۔۔۔۔۔
کراچی میں چار سو گنا زیادہ بارش ہوئی بلوچستان میں یہ شرح پانچ سو اور سندھ میں آٹھ سو فیصد تک پہنچ چکی ہے، پاکستان کو بھارت کا شکر گزار ہونا چاہیے انہوں نے پاکستان کی مخالفت کے باوجود ڈیم بنائے اور اس مشکل گھڑی میں بالائی پنجاب کو آنے والے سیلابی پانی کو روک کر 44 اضلاع کو ڈوبنے سے بچا لیا ۔۔۔۔۔
اسوقت ملک کا زیادہ تر حصہ پانی میں غرق ہو چکا ہے ، فصلیں تباہ ہو گئی ہیں ،
دیہات اور قصبے مکمل طور پر بہہ گئے ہیں
صرف بلوچستان میں ۵ لاکھ جانو مر چکے ہیں ۔۔۔
اس سیلاب سے ابھرنے کے لیے پاکستان کو کم از کم چھ ماہ لگیں گے ، اور تب تک ہم ایک قحط سے نکل کر دوبارہ سیلاب میں ڈوب جائیں گے ۔۔
کیا ہمیں معلوم تھا؟
اگر بڑے کینوس پر دیکھیں تو اشارے کافی عرصہ سے مل رہے تھے ۔۔۔۔۔۔
لیکن ہر معاملہ کی طرح ہماری ترجیحات مختلف ہیں
رین کیچ ایریا کیا ہے؟
پاکستان کے بالائی علاقوں کو رین کیچ ایریاز٘ کہا جاتا ہے
ان علاقوں میں بارش ملک کے بقیہ حصوں سے زیادہ ہوتی تھی۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے بڑے ڈیم تعمیر ہوئے ۔۔

اس تصویر میں پاکستان میں ہونے والی بارشوں کا 1901 سے 2015 تک کا تصویری گراف دکھایا گیا یے ۔جنوبی پنجاب اور بلوچستان سب سے کم بارش والے علاقے رہے ہیں۔
تو پھر کیسے اتنی بارش برس گئی کوئٹہ میں ۔
جنرل مشرف کے دور منگلا ڈیم ک اونچا کرنے کے پراجیکٹ پر ایک اختلافی نوٹ یہ بھی تھا کہ آئندہ سالوں میں بارشوں کا ٹرینڈ مقام کے لحاظ سے اور وقت کے
لحاظ سے تبدیل ہو گا ۔۔۔۔۔
رین کیچ ایریا تبدیل ہوتے ہوے جنوبی پنجاب ، بالائی سندھ اور بلوچستان کی طرف آگیا ہے ۔۔۔۔۔
ہم جانتے تھےکہ پاکستان میں سیلاب شدت سے آئیں گے۔
اس سال مون سون ایران کے کچھ حصوں میں برسا ہے
موسمایاتی تبدیلوں کے باعث درجہ حرارت کے بلند ہونے سے موسم میں شدت آئی ہے ، بارشیں زیادہ ہوئی ہیں اور ہوں گی ،گلیشیر زیادہ پھلیں گے ، اس سال جون تک سنو کیپس پر برف باری ہوتی رہی ، پھر مون سون نے آ لیا اور تباہی پھیل گئی ۔۔۔۔
نیپالی کوہ پیما اس مرتبہ پہاڑوں پر گئے تو واپس آکر بتایا کہ پہاڑ سیاہ پڑ گئے ہیں جن جگہوں پر کئی فٹ برف تھی وہاں اب سیاہ پتھر ہیں۔

آج تک کیا منصوبہ بندی یا تدبیر کی گئی؟
پانی کو روکنے اور جمع کرنے کے حوالے سے ،ماہرین بتا چکے ہیں بلکہ ابتدائی طور پر علاقوں کی نشاندہی بھی کر چکے ہیں ، کوہ سلیمان اور لال سوہانرہ آئیڈیل جگہیں قرا دی جا چکی ہیں ۔۔۔۔
بات یہیں نہیں رکتی ۔۔۔۔
مستقبل قریب کی تباہی
پہاڑوں پر شدت کے بہاو سے پتھر ریت مٹی تیزی کے ساتھ ڈیموں کو بھر دے گا ۔۔۔۔۔
زیریں ملک میں سیلاب فصلیں تباہ کر دے گا جانور مر جائیں گے ۔۔۔۔
باقی سارا سال دریاوں کا بہاو کمی کی طرف گامزن رہے گا ۔۔۔۔
ماہریں کے مطابق اگلے سات آٹھ سال تک یہی سلسلہ جاری رہے گا ۔۔۔۔
پھر بارشوں میں کمی آنا شروع ہو گئ ،
لیکن تب تک گلشیر سمٹ چکے ہوں گے ۔۔
ڈیم بھر چکے ہوں گے ۔۔۔
مسلسل سیلاب سے زیریں آآبادیاں تباہ ہو چکی ہوں گی
اور خشک سالی جو ہم ہر سال بھگت رہے ہیں، بڑھتی جائے گی ،۔۔۔۔۔
کھانے کو اناج نہیں ملے گا اور پینے کو پانی ۔۔۔۔۔
کیا ہم نے سیلاب سے بچاو کی تیاری کی؟
اگر ہم کسی طریقہ سے یہ سیلاب جمع کر لیں تو ہی ہم بقیا فصلیں کاشت کر سکیں گی ۔۔۔۔
منصوبے ایک دن میں نہیں بنتے ، لیکن ہم لوگ اب تک کالا باغ ڈیم اور بھاشا ڈیم کی بحث میں پڑے ہیں ، کوہ سلیمان کو جانے والی سڑکیں بھی اب تک اپڈیٹ نہیں ہوئی ۔۔۔۔
کیا یہی ہمارا مقدر ہے؟
ہمارا محبوب مشغلہ اور اشرافیہ کے چہروں کی مسکراہٹ لوٹ آئی ہے ۔۔۔۔
اقوام متحدہ نے 160 ملین ڈالر امداد کا تخمینہ دیا ہے ۔۔۔
دنیا کا فیصلہ
گلوبل وارمنگ میں پاکستان کا کردار ایک فیصد سے بھی کم ہے ۔۔۔۔
یہ آفات ترقی یافتی ملکوں کی ترقی کی قیمت ہے ۔۔۔
ان ملکوں نے فیصلہ کیا تھا کہ موسمی تباہ کاریوں کے باعث غریب ملک جو آفات سے گزریں گے ان کو 100 ارب ڈالر امداد دیں گے ۔۔۔۔
ہمارا فیصلہ
اور ہم نے بھی فیصلہ کیا ہیکہ بھکاری ہی رہنا ہے اور پکھی واسوں کی طرح اللہ خیر کرے لہہ کر سو جانا ہے۔کفن دفن کے پیسے گورا صاحب کے ذمے ہیں۔
پوستہ رہ شجر سے امید بہار رکھ ۔۔۔۔
حکومت کا شاندار کارنامہ
حکومت پاکستان نے سیلاب سے تباہ کاریوں کو بچانے اور دوبارہ سے زندگی معمول پر لانے کے لیے 40 رکنی ٹیم کا اعلان کیا ہے مگر مکمل اطور پر احتیاط کرتے ہوئے ایک بھی ماہر موسمیات اس کا حصہ نہیں ہے ۔۔۔۔۔
قرآن میں اک بادشاہ کی خواب کا ذکر ہے ۔۔۔۔
سات گائے ، سات کھیتاں ، کمزور گائے کا صحت مند کو کھانا ۔۔۔
مگر ہم اس ملک کو اپنے سے پیشرو تہذیبوں کی طرح
جدید دور کا ماہنجوداڑو
بنا کر رہیں گے ۔۔۔۔۔
دعا گو ہوں یہ سب باتیں غلط ثابت ہوں۔۔۔۔۔۔
دشمن کے بچوں کوپڑھانے والے
ریاست مدینہ اورآرٹیکل چھ September 6, 2023 مزید پڑھیں چندریان
Read Moreپاکستان سول وار کے دروازے پر ، یوتھیا قوم کے
کیا آپ کو کبھی ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا
Read More