مراد سعید آج کا لیڈر
مراد سعید نے ثابت کیا ہے کہ وہ ایک لیڈر ہے، آج کے دن تک اس نے حالات سے لڑ کر، ناممکن کو ممکن کر دکھایا ہے۔
عمران خان صحت مند اور توانا ہیں لیکن بزرگوں کی عمر کو پہنچ چکے ہیں۔
مراد سعید نے خود کو نوجوان لیڈر کے خطاب کا حقدار ثابت کیا ہے۔
وزارت میں رہے تو وزارت ڈاک اور مواصلات میں ملکی تاریخ میں آمدن اور ریکوری کے ریکارڈ بنائے۔
َاور اداروں کو منافع میں چھوڑ کے گئے
جب سوات میں طالبان کی دوبارہ آمد ہوئی پاکستان کے مقتدر حلقوں نے کوئی خاص رد عمل نہ دیا۔
(طالباں کا جارہانہ اور پر اعتماد رویہ اور سٹیٹ کا کوئی ردعمل نہ دینا ظاہر کرتا ہیکہ شکست میں سوات سرنڈر ہوا۔)
اور سوات کی بابت ہر خبر نیشنل میڈیا پر پابندی کا شکارہوگئی۔ .
سوات کے لوگ پہلے تو ریاست کی طرف ڈری سہمی سوالیہ نظروں سے دیکتے رہے۔
جب انہیں کوئی امید نہ رہی توسمجھ گئے کہ سوات دے دیا گیا ہے۔
ان لوگوں نے حالات سے لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
مراد سعید اور سوات کے لوگوں نے ایک گولی چلائے بغیر صرف حقیقت پسندی اور ان تھک محنت سے ناممکن
لگنے والا کام ممکن کر دکھایا۔
وہ لوگ سمجھ گئے تھے۔ کہ
پاکستان میں جنگل کا قانون نافذ ہے
اور جنگل میں رہنا ہو تو جنگل کے مطابق رہنا سیکھنا پڑتا ہے۔
چٹے دن پڑنے والے چوروں کے پاوں نہیں ہوتے
اور درندے شور سے گھبراتے ہیں ۔
ان لوگوں نے گلیوں بازاروں چوک چوراہوں میں اسقدر شور مچایا اس قدر آه وفگاں کی کہ موت ان سے منہ موڑ گئی ۔
مراد سعید نے اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو کر لڑ کر اپنا آپ ثابت کیا۔
ارشد شریف کو قتل کیا گیا، تووقتی طور پر ہر طرف ارشد کے دوست اور حمایتی سامنے ائے۔
لیکن پہلی دھوپ لگتے ہی، 22 کڑوڑ کے اس ملک میں ارشد شریف کے بچوں کو اک وکیل بھی میسر نہ آیا۔
ہر طرف جب اندھیرے چھا گئے تو ایک شخص جو ارشد کو اپنا دوست کہتا ہے ، کھڑا ہے ۔
صرف مراد سعید۔
جاوید چوہدری صاحب نے باقاعدہ اپنے ایک وی لاگ میں مراد سعید کو ذہنی مریض قرار دے دیا،
بتایا کہ مراد سعید روپوش ہو گیا ہے اور انکوائری میں شامل تک نہیں ہو رہا۔
مراد سعید کے پاس ارشد شریف کا لیپ ٹاپ اور کچھ سامان ہے۔ جس میں ثبوت ہیں۔
بعد میں باتیں طشت ازبام ہوئیں کہ
مراد سعید ہر انکوائری میں شامل ہوا۔
بیانات دیئے اور لیپ ٹاپ وغیرہ تاحال کینیا کی پولیس کے پاس ہے۔
عمران خان کو وزیراعظم اور صدر کو مرادسعید کی سکیورٹی اور زندگی کو لاحق خطرات کی بابت خط لکھنا پڑا۔
لیکن معصوم صورت کم ومر لگنے والا لڑکا موت کی آنکھوں میں آنکیں ڈال کر کھڑا ہے۔
کسی بھی لیڈر کی اچھائی یا برائی اس کی قوم کے حوالے سے ہوتی ہے
آج سوات کی عوام کا والحانہ جذبہ جوش اور محبت اس بات کی گواہ ہیکہ
مراد سعید نے لیڈر کا لقب کمایا ہے۔
مزید پڑھیں