ترقی کے رنگ میاں نواز شریف کے سنگ

میاں نواز شریف صاحب کے ساتھ سیاسی اختلاف کو اگر ایک طرف رکھ بھی دیں, تو اصل نقصان جو پاکستان کو پہنچایا پے وہ مالی نقصان سے کہیں بڑا اور بھیانک ہے.

 اخلاقی دیوالیہ پن 

“کھاتا ہے تو لگاتا بھی تو ہے”

جیسے سنہری اصولوں کے ساتھ معاشرہ کو اس ڈگر پر ڈال دیا جس پر اج تک دنیا کے کسی ملک کی مثال نہیں ملتی۔ 

“کرپشن تو ہوتی رہتی ہے”

جیسے اقول زریں بھی اسی خاندان کی میراث ہیں۔ 

کرپشن دنیا میں ہر جگہ ہوتی ہے لیکن کرپشن کو برا سمجھا جاتا ہے چھپ کر کی جاتی یے معاشرہ بحثیت مجموعی نفرت کرتا ہے۔ اس لیے کرپشن ایک حد سے آگے نہیں بڑھ پاتی۔ 

ایک ہوری نسل مال حرام کو جائز سمجھنے لگی ،  ایک ایسا کلچر فروغ پا گیا، سینئر سیاسی یاکسی بھی علاقہ نچلے درجہ کے لیڈراور انکی کاروبار کا جائزہ لیں۔  انکا ماضی اور سیاست کو خدمت سمجھ کر کرنے پر چمچماتی گاڑیاں  اور چہروں پر نورانی داڑھیاں بغیر کچھ کہے حقیقت بیان کرنے کو کافی ہیں۔

سیاست دان اقتدار کے لیے لڑتے پیں لیکن ملک کا مفاد کھبی پس پشت نہیں ڈالتے ، لیکن جب ناایل انسان اقتدار میں ہوتے ہیں تو سوائے ذاتیات کے کچھ نہیں سوچتے۔ 

نواز شریف حکومت کے ترقیاتی سال 2013/2018

مسلم لیگ (ن)2013 سے 2018 تک کی حکومت کو اپنی کامیابی اور ترقی کا دور بیان کرتی ہے۔۔ 

لیکن درحقیقت یہی دور پاکستان کی تباہی کا سنگ بنیاد ہے۔ مسلم لیگ ن نے ایسے منصوبے جو دور رس نتائج کے حامل ہوں یا جن سے حقیقی بنیادوں پر اکانومی کی کانپتی ٹانگوں میں جان آئ شروع نہیں کیے گیے، کیونکہ ایسے منصوبے فوری نتائج نہیں لاتے محنت بھی زیادہ لگتی ہے اور میڈیا پر شہرت بھی کم اور ایسے منصوبے عام طور پر ایک حکومتی عرصہ میں مکمل نہیں ہوتے۔

 اس لیے لیپ ٹاپ یا لائن لگا کر آٹا تقسیم کرنا اور قوم کو خداری کی بجائے بھکاری طرز عمل پر منتقل کرنا زیادہ بہتر سمجھا گیا۔

Agraph showing Increase in Pakistan's External Loans from 2013 to 2018
پاکستان کا بیرونی قرضہ

مسلم نواز حکومت کا قرض

اس گراف میں میاں نواز شریف صاحب کے سنہری دور میں لیے گئے قرضہ جات پاکستان کے اصل دیمکوں کو بے نقاب کرتے ہیں۔ مسلم لیگ کی حکومت میں پاکستان کو ایک ایسے ان دیکھے قرضوں کے جال میں جکڑ دیا گیا کہ پاکستان اپنا قرض اتارنے کے لیے مزید قرض لینے پر مجبور ہو گیا۔

لیکن اس سے بھی دلچسپ صورت حال پاکستان کے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دکھاتے ہیں ۔ 

Sudden Drop in Foreign Exchange Reserves in Pakistan in 2018 and 2023
پاکستان کے زر مبادلہ کے ذخائر مسلم لیگ حکومت کی معیشت مار مہم

زرمبادلہ کے ذخائر میں ڈرامائی کمی

یہ بات ہر ٹاک شو کا باقاعدہ حصہ ہے کہ 2018,میں مسلم لیگ ن خزانہ میں ڈھیروں ترقی اور 6/8 ارب ڈالر چھوڑ کر گئی،لیکن دسمبر 2017 میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائرساڑھے 14ارب ڈالر تھے۔ الیکشن میں شکست نظر آتے 1 ارب ہر ماہ کمی ہوئی۔۔

لیکن پاکستان کے تایخی قرض لینے کے باوجود پاکستان کی انڈسٹری جو بحرحال گھسٹتے ہوئے اپنا سفر جاری رکھے تھی اس کے گراف میں کمی واضع طور پر دیکھی گئی،یہ بے مثال قرض بھی پاکستان کی برآمدات پر خرچ نہ ہوا۔۔۔۔

 ایک دم سے زرمبادلہ کی گرتی ہوئی لائن غریب آدمی کی لائف لائن ہے۔

یہی وجہ تھی عمران خان کو فوری حلف برداری کے بعد کشکول چکائی کی رسم ادا کروائی گئی۔

pakistan forign exchange reserves from 2018jan to may 2018
پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں دسمبر 2017 کے بعد کمی

ترقی کا یہ بے مثال سفر اب بھی جاری ہے، اور شہباز شریف صاحب نے عوام کو جس اندھے کنویں میں دھکیل دیا ہے، بربادی کا شائد درست اندازہ کوئی قائم نہ کر سکے۔۔۔۔

انسان حق جتا دے تو نسلوں ککی وراثت کو بھی اپنا لیتا ہے، اگر انکار کر دے تو اپنے وجود کی زمہ داری سے انکار کر دے، مجھے لگتا ہے، پچھلی نسلیں ضرور ہم سے جواب طلبی کریں گی، کہ کیوں اپنے سے اگلی نسلوں کو اپنی گدھ خصلت کی بھینٹ چھڑا ائے ہو۔

Resousces

Naveed

I am an ordinary man.

Related post