ریاست مدینہ کب بنے گی؟

یثرب سےمدینہ تک کا سفر

یثرب اس دن مدینہ بنا جس دن محمد ﷺنے وہاں قدم مبارک رکھا، مدیینہ لفظ کو نسبت اللہ کے رسول ﷺسے ہے۔ یثرب جو کہ کیچڑ کا شہر تھا گل گلزا محمد ﷺعربی کے وجود سے بنا  ۔

بعد میں اسلامی اصولوں پر چلتا معاشرہ دنیا کے لیے نمونہ اور ریاست مدینہ کہلایا۔

 

کیا ریاست مدینہ کا پاکستان سے کوئی تعلق ہے ؟ 

اس سوال کا جواب صرف روٹی۔۔

 

مدینہ کی ریاست کیاتھی؟

ریاست کے جز۔۔

ریاستیں افراد سے بنتی ہیں ،  افراد کے لیے بنتی ہیں ،  اور افراد ملکر بناتے ہیں

ریاست کے لئے تین بنیادی چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے ۔

افراد        رقبہ           آئین 

جب تینوں موجود ہو تو ریاست کہلاتی یے۔

دنیا میں آج تک کسی ایسی ریاست کا وجو نہیں جوافراد کے بغیر قائم رہ سکے ۔

مدینہ کو جگہ بھی میسر تھی ،افراد بھی موجود تھےآئین لکھا گیا،

حضرت ابو ایوب انصاری کے گھرمدینہ کے تمام قبائل کے درمیان تہہ پایا جس نے تاریخ کارخ بدل 

دیا  ۔

مدینہ کا آیئن کب مرتب ہوا تھا ؟

آئین وہ بنیادی ڈھانچہ جس پر ریاست نے چلنا ہوتا ہے۔

رسول ﷺ ابھی حضرت ابو ایوب انصادی کے گھر میں ہی تھے کی مدینہ کے آیئن کو لکھا گیا اور

روایات کے مطابق اس پر مسلمانوں اور غیر مسلموں نے دستخط کیے ، 53 نکات پر مشتمل دنیا کا آج تک کا مکمل ترین مسودہ۔

زیل مختصران نکات کا جنہوں نے عربوں کو سیسہ پلائی دیوار بنا دیا ۔  آج مقدس ایوان والے آئین کے تقدس کی بات تو کرتے ہیں لیکن مدینہ کے تقدس کو بھول گئے ہیں۔

 

1- آبادیوں میں امن قائم رہے گا

2- مذہب اور معاش کی ازادی ہوگی

3- فساد کو قوت سے ختم کیا جائے گا

4- بیرونی حملوں کا ملکر مقابلہ کیا جائے گا

5- حضرت محمد ص کی اجازت کے بغیر کوئی جنگ کے لیے نہیں نکلے گا

6- اگر میثاق میں کو ئی اختلاف درپیش ہو تو محمدﷺ سے رجوع کیا جائے گا ۔

7- مومن ایک جسم کی حیثیت سے خدا کی راہ میں خون کا بدلہ لیں گے۔

8- مومن کسی مومن کو کافر کے بدلے قتل نہیں کرے گا اور نہ مدد  کرے گا

9-  کسی کو قرضوں کے بوجھ تلے  یس طرھ نہ چھوڑا جائے گا کی آسانی نہ رہے ۔

10- متقی مومنوں اس شخص کے خلاف ہتھیار اٹھائیں گے،

 جو بغاوت پر اٹھے یا زبردستی کچھ حاصل کرنے کی کوشش کرے،

کسی گناہ یا زیادتی کا مرتکب ،  فساد پھیلانے کی کوشش کرے۔  خواہ وہ ان میں سے کسی کا بیٹا ہی کیوں نہ ہو۔

ہر جگہ لفظ مومن استعمال کرتے کرتے لفظ متقی شائد ہمارے لیے ہے کہ ہر جگہ ننگی تلواریں لیے خدائی فوجداراس پر غور کریں 

پاکستان اور ریاست مدینہ

ریاست مدینہ کا بنیادی ستون کیا تھا ؟

رسول ﷺ نے ایک مہاجر کا ہاتھ ایک انصاری کے ہاتھ میں دے دیا . اور انہیں بھائی بھائی بنا دیا گیا تھا. ہر انصاری نے اپنا آدھا مال مویشی گھر ، مہاجر کے حوالے کر دیا۔

 

 اخوت

 

 بنیاد ہے ریاست مدینہ کی ۔۔۔

 

لا يؤمنُ أحدُكم حتى يحبَّ لأخيه ما يحبُّ لنفسِه

“تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مؤمن نہیں ہو سکتا، جب تک وہ اپنے بھائی کے لیے بھی وہی پسند نہ کرے، جو اپنے لیے کرتا ہے“۔

زلزلہ ۲۰۰۵ کے کچھ واقعات، اور سیلاب جو اب سالانہ بنیادوں پر آرہا ہے امدادی کیمپوں کے مناظر ییاد کیجیئے ،ہم اپنی ظرف سے جسے امداد کہتے ہیں ، وہ ان مصیبت زدگان کی تذلیل ہے ۔

مصیبت زدگان جو ایک دن پہلے  بہترین گھروں میں رہ رہے تھے.کیا وہ  ہم سے ان پھٹے پرانے استعمال شدہ کپڑوں کی امید کرتے ہیں.

ایک شام پہلے تک آسودہ حال و سفید پوش شرفا کو ہم اترن بھیج رہے ہیں ۔۔۔

میں خود بھی  ایک کیمپ کا حصہ رہا ہوں ، 10/15 فیصد سامان جو واقعی امداد ہوتا ہے بھیجا جاتا ہے ۔

ورنہ موقع غنیمت جانکر صرف الماریان خالی کی جاتی ہیں ۔

 

آم کے آم کٹھلیوں کے دام 

 

نیکی بھی کمائی اور پرانے کپڑے بھی جان بھی چھڑوائی 

 

کسی بھی امدادی کمپ میں چلے جائیں ،ڈھیر لگے ہیں ،ہماری

  بے حسی       خود غرضی     لالچ        لاغرضی

ہوس زر ..

اوپر تلے گٹھریوں میں  پڑے ہیں ۔۔۔۔۔

 

 یہاں رکنا تھا ، نافذ کرنا تھا ، حصہ بنانا تھا زندگی کا ۔

 

تاجر ملاوٹ والی خوراک کیوں اپنے بھائیوں کے لئےفروخت کرے 

جعل ساز کیسے حق مارے یتیموں کا ،بیواوں کا

جعلی ادویات کیوں بکیں جب اپنا حصہ مانیں ۔۔۔

 

کتنی ہی بیماریوں ، کمزوریوں  کا اک ہی علاج ہے ۔۔۔۔۔۔

 

ہم کیوں یاد رکھیں ایسی باتیں جو دوسروں کے لئے باعث راحت ہوں ۔پاکستان اسی بنیاد پر کھڑا ہے جس پرریاست مدینہ قایم ہوئی۔

پاکستان بنانے والوں  ، پاکستان سجانے والوں   ، پاکستان سینچنے والوں اور پاکستان کو ہمارے حوالے کرنے والوں نے پاکستان کی بنیادمیں یہ وصف بنیاد کے ظور پر رکھا تھا۔

        حفیظ جالندھری کے لکھے ہوئے وہ الفاظ جنکو یاد کر کے دہرا کے ہر صبح کا آغاز ہوتا ہے  

 

                                          پاک سر زمین کا نظام     قوت اخوت عوام 

 

عاجزانہ درخواست

 

ہمیں خود بنانی تھی ریاست مدینہ ،بسانے والے بسا گئے ہمیں طاری کرنا تھا ریاست مدینہ کو خود پر

 مکہ کو نسبت اللہ سے ہے مکہ رسول ﷺ سے پہلے بھی مکہ ہی تھا،مدینہ کو نسبت میرآقا سے ہے۔ مدینہ ادب کی  جاہ ہے۔

  آج اللہ کے نام پر بنائے گیے ملک میں جہان شائیر اسلامی کا مزاق بنایا جاتا ہے وہیں ریاست مدینہ کے ذکر بھی تمسخرسےکیا  جاتا ہے ۔ 

خدرا سیاسی افراد کی تقلید میں رسول ﷺ کے مسکن کی تکریم نہ بھولیں۔

مشترک موضوعات

future of pakistan
اردو

پاکستان کا مستقبل کوئی نہیں؟

جو بویا ہے وہی کاٹنا پڑے گا ببول کے پیڑ

Read More
اردو

چیف جسٹس صاحب ، گھرانا نہیں۔۔۔پم کھڑے ہیں

عمرعطابندیال قاضی القضا کوئی بھی معاشرہ ہو، ملک ہو عدل

Read More
Chief justice Umer Atta Bandiyal
GENRAL QAMAR JAVEED BAJWA MEETING WITH BUSSINESS MEN
اردو

جنرلی میٹنگ

میٹنگ کی اہمیت سے آج ہر کوئی واقف ہے لیکن

Read More
اردو

چوتھا عنصر

چوتھا عنصرسب سے زیادہ بھاری اور طاقت ور ہے۔زن زر

Read More
4th element
fruit chat special
اردو

جنگل کا قانون

جنگل کا قانون بھی اگر نافذ ہو تو بھی اس

Read More

Naveed

I am an ordinary man.

Related post