سافٹ وئیر اپڈیٹ

قدرت پاکستان کا سافٹ وئیر اپڈیٹ کرنے کو ہے۔

سافٹ وئیر اپڈیٹ ایک ٹیکنیکل اصطلاح ہے جس میں کسی مشین کمپیوٹر یا خود کار نظام کے سافٹ وئیر کو نئے کوڈ کی مدد سے جدید کیا جاتا ہے۔ اور مشین کے افعال کو درست کیا جاتا ہے۔

وطن عزیز میں ہم نے غالبا چند چھوٹی ایجادات کے علاوہ کوئی ایجاد نہ کی ہے،اور نہ ہم میں صلاحیت ہے۔

تو قومی سطح پر یہ اصطلاح کیوں رائج ہے۔

سڑدیاں بلدیاں

معاشرہ میں ایک ہی وقت میں مختلف فکری گروہ اپنی منفرد سوچ کے ساتھ رہتے ہیں۔

ایک کا سچ دوسرے کا جھوٹ اور ایک حق دوسرے کا باطل ہو سکتا ہے ۔

تو پھر فیصلہ کیسے ہو گا کہ کون سچ پر ہے اور کون جھوٹ پر ؟

کون آدھا سچ بول رہا ہے اور کون حتمی انصاف چاہتا ہے؟

پوری دنیا میں اس ک ایک ہی طریقہ ہے۔

قانون 

ہم نے اور ہمارے پیارے لوگوں نے ذاتی خواہشات کی تسکین کے لیے ایک کر کے ہر وہ کھڑکی بند کی جس سے پاکستان نامی خواب کو تازہ ہوا میسر تھی ۔

قانون اس ملک کا سب سے کمزور اور لاغر وجود بن کر رہ گیا ہے ۔

 جس کا دل کرتا ہے جو دل کرتا ہے وہی قانون ٹھرتا ہے ۔

آج ایک کے کپڑے اترتے ہیں

کل دوسرے کے باری آتی ہے ۔

کسی ملک میں جہاں انسان آباد ہوں،

انسانوں والا قانون ہو ایسا ممکن نہیں۔

لیڈر تربیت کرتا ہے، سچ جھوٹ اچھائی برائی ک پیمانہ بتاتا ہے

لیڈر کون ہوتا ہے؟

 ہمیں یہ بھی معلوم نہیں۔

اور سب سے خطرنک بات یہ ہے کہ ہمارا مجموعی رویہ شاید جانوروں سے بدتر ہے۔ 

ہم کسی کا نقصان ہوتے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ کسی کے گھر کی خواتین کا ذکر ہمارے لیے باعث تفریح۔

کسی پر ظلم دیکھ کر ہمارے چہروں کی رونقیں آباد ہو جاتی ہیں ۔

ہم نہ عزتوں کے رکھوالے ہیں، نہ ہی ننگے سروں پر چادر دینا جانتے ہیں۔

 اپنی ذات اور اپنی خواہشات اور دل میں سمائی درندگی ۔ ہمارا اثاثہ ۔۔۔۔۔۔

ایک جیب تراش ہجوم کے ہاتھ آجائے ، مار مار ادھ مرا کر کے چھوڑتے ہیں ۔

ڈاکو چور لٹیرا طاقت ور ہو تو جوتیاں سیدھی کرتے ہیں ۔

قانوں نافذ کرنے والے سب کرتے ہیں لیکن سوائے قانون

 

عدالتیں سب کچھ کرتی ہیں سوائے انصاف

معاشرہ میں ہر معاملہ پر بات ہوتی ہے سوائے انسانیت

اسوقت جو پیشگوئیاں مستقبل قریب میں ہیں ۔

 

مجھے یقین کہ باڈر کی بارڑ اور تاریں اس دفعہ دنیا خود مرمت کرے گی ۔

شائد کسی کو یاد نہ ہو اس دفعہ سیلاب کا امدادی سامان بانٹنے کے لیے بھی ہتھیاروں کی ضرورت پڑی تھی۔

اس پوری کی پوری قوم کا سافٹ وئیر اپڈیٹ ہونے والا ہے ۔

کسی نے مخلوق کو کسی نامعلوم درندے کی راہ پر لگا دیا ہے۔

اور لیڈر جس نے راہ دکھانی تھی۔۔۔۔

the policy and educational system of pakistan
پاکستان کاتعلیمی نظام

جنگل میں بھی کسی جاندار کو درندے خوراک کے طور مار گرایں، 

شکاری شکار کر گزریں ، کوئی جشن نہیں ہوتا۔

ہم نے اپنی ناکامیوں کی وجہ دوسروں کی کامیابی سمجھ لی ہے۔

پورا ملک ہی قانون انصاف اور عمل داری سے نتیجوں کی بجائے

کہتا تھا

کرتا تھا

ہوتا تھا

عدل و انصاف عدالتوں کی بجائے، ٹاک شو میں تلاش ہوتا ہے ۔

پاکستان کی بقا کی جنگ 75سال سے  لڑی جا رہی ہے۔

غیر ملکی افراد تو چلے جائیں گے،

اور جب قدرت جب سافٹ وئیر اپڈیٹ کرتی ہے،

 تو بڑے بڑے سورما ہارڈوئیر فیل کی پرچی ہاتھ میں لیے قصہ ماضی بن جاتے ہیں؟

Naveed

I am an ordinary man.

Related post